Sunday, December 14, 2014

حاصل غم




ان کے غم کو غم ہستی تو میرے دل نہ بنا 
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا

تو بھی محدود نہ ہو مجھ کو بھی محدود نہ کر 
اپنے نقش کف پا  کو میری منزل نہ بنا

زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا


اور بڑھ جائے گی ویرانی دل جان جہاں
میری خلوت گاہ خاموش کو محفل نہ بنا  

زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا


دل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا ضیاں
عشق کو عشق سمجھ مشغلہ دل نہ بنا

زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا


پھر میری آس بندھا کر مجھے مایوس نہ کر
حاصل غم کو خدا را غم حاصل نہ بنا

زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا

آواز: روبینہ قریشی 
تصویر: روبینہ قریشی
الفاظ : حمایت علی شاعر

No comments:

Post a Comment