Friday, March 16, 2012

کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مرد م آزای ندارم

میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا

شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر میں دو امیر زادے ر ہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع کیا۔ آخر کار ایک زمانے کا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرے کو مصر کی بادشاہت مل گئی۔ بادشاہ بننے کے بعد اس نے اس عالم کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور کہا ”میں حکومت تک پہنچ گیا اور تیری قسمت میں غربت و مسکینی آئی۔ “
عالم نے کہا ” اے بھائی! مجھے اللہ تعالیٰ کا شکر تجھ سے زیا دہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ میں نے پیغمبروں کا ورثہ ےعنی علم پایا اور تو نے فرعون و ہامان کی میراث  یعنی مصر کی حکومت پائی ہے۔ 

کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مرد م آزای ندارم

(میں اس نعمت کا شکر کیسے ادا کروں کہ میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا
 یعنی بنی نوع انسان کو مجھ سے فائدہ پہنچتا ہے اور تجھ سے نقصان،
پس دیکھ لے خدا کا فضل کس پر زیادہ ہے۔)

No comments:

Post a Comment