Monday, January 23, 2012

ایک دن

ہم بھی وہاں صبح صبح پہنچ گئے، کچھ لوگ آ چکے تھے باقی آ رہے تھے ناشتہ کا زبردست انتظام تھا سفید چنے اور ساتھ میں تلوں والے نان انھیں عرف عام میں کلچے بھی کہا جاتا ہے میز پر نہایت خوبصورتی سے سجاتے گئے تھے کہ بھوک چمک اٹھی بچوں نے بھی ناشتہ کیا اور ہم نے بھی ، بیگم اور بچے دوسرے کمرے میں چلے گئے میں اور باقی حضرات وہیں والد محترم کے پاس بیٹھ گئے چائے کا دور چلا ساتھ میں انہوں نے گفتگو کا آغاز کیا اور ہم سب سے باری باری حال احوال پوچھا

عید کا سا سماں تھا، بچے کھیل کود میں مشغول تھے کچھ شطرنج اور لوڈو کی بازی میں جتے ہوئے تھے تماشبین کو ہار جیت کے فیصلے سے زیادہ اپنی باری کا انتظار تھا. جن کو ان میں دلچسپی نہیں تھی وہ بھجھارتیں بجھوانے اور معمے سلجھانے میں مصروف تھے. خواتین دنیا جہاں کے مسائل کو حل کرنا اپنا اولین فرض سمجھ رہیں تھیں. ایک سے بڑھ کر ایک مشوره دیا جا رہا تھا . باقی لوگ ٹیلی وژن پر مزاحیہ مشاعراہ سے لطف اندوز ہو رہے تھے

سب لوگ آ چکےتھے ، ان کی تمام اولاد بہوئیں، نواسے نواسیاں، پوتے پوتیاں ، اپنے اپنے کاربار زندگی چھوڑ کر مختلف علاقوں سے اکٹھے ہوئے تھے . ہم  انگیٹھی کے گرد نیم دائرہ کی صورت  بیٹھے تھے حال احوال سے موضوع اب بدل کر ہمارے امور زندگی پر آ گیا تھا . اپنے اپنے مسائل بتاتے جاتے اور وہ باری باری سب کے مسائل کا مناسب حل واضح کرتے جاتے

صدیق ، زین کو کونسے سکول داخل کرا رہے ہو ، ابن سینا  کالج  بہترین ہے. 
ہاں ! عمر نیا گھر ڈھونڈا ؟ دیکھو سکول کے قریب ہونا چاہیے اور لور پورشن دیکھنا.
عثمان فلانگ کیسی جا رہی ہے  آج کل کونسے جہاز پر ہو ؟
عامر یونورسٹی میں داخلے کھلیں تو سعود کا فارم جمع کرانا مت بھولنا!
بلال بیٹا اپنی امی سے پوچھو طارق کو دیر کیوں ہو گئی؟

لنچ کا وقت نکل چکا تھا ، طے  یہ پایا کہ ڈنر جلدی کرلیا جائے شام ہونے کو آئی تھی تین کورس کا ڈنر شروع ہوا !  ابتدا تلی ہوئی مچھلی سے ہوئی . رہو نہایت عمدگی سے تیار کی گئی تھی بڑے کیا بچوں نے بھی شوق پورا کیا. ابھی مچھلی سے فراغ نہیں ہوئے تھے کہ چکن اچاری آگیا ، گنجائشیں کے نہ ہوتے ہوئے بھی اس سے پورا پورا انصاف کیا گیا
آخر میں بڑا سا کیک سویٹ کے طور پر لایا گیا. تھا تو وہ سادہ لیکن فروٹ  کیک،  کشمش سے بھرا ہوا، دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ دوبارہ نہیں ملے گا اور اس سے بہترکیک شائد ہی کبھی کھایا ہو

یہ ان کی سالگرہ کا کیک تھا ، آج انکی چوہتر ویں سالگرہ تھی لنچ کم ڈنر سے فارغ ہوےٴ تو پھرسے گفتگو کا سلسلہ  شروع ہوا تو ساتھ میں کشمیری چائے اور کہوہ بھی آگیا اور ہم سب انکی نصیحت آموز گفتگو میں دیر تک ڈوبے رہے...




No comments:

Post a Comment