Friday, August 31, 2012

نیند دل اور وقت


بچپن میں نیند آتی ہے
وقت بھی ہوتا ہے
مگر سونے کو دل نہیں چاہتا

جوانی میں نیند آتی ہے
سونے کو دل بھی چاہتا ہے
مگر وقت نہیں ہوتا

بڑھاپے میں سونے کو دل چاہتا ہے
وقت بھی ہوتا ہے
مگر نیند نہیں‌آتی

No comments:

Post a Comment