ان کے غم کو غم ہستی تو میرے دل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
تو بھی محدود نہ ہو مجھ کو بھی محدود نہ کر
اپنے نقش کف پا کو میری منزل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
اور بڑھ جائے گی ویرانی دل جان جہاں
میری خلوت گاہ خاموش کو محفل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
دل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا ضیاں
عشق کو عشق سمجھ مشغلہ دل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
پھر میری آس بندھا کر مجھے مایوس نہ کر
حاصل غم کو خدا را غم حاصل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
آواز: روبینہ قریشی
تصویر: روبینہ قریشی
الفاظ : حمایت علی شاعر